عَنْ مَالِکٍ رضي الله عنه قَالَ في رواية طويلة قُتِلَ عُثْمَانُ رضي الله عنه وَإِنَّ رَأْسَهُ عَلَي الْبَابِ لَيَقُوْلُ : طُقْ طُقْ حَتَّي صَارُوْا بِهِ إِلَي حَشِّ کَوْکَبٍ فَاحْتَفَرُوا لَهُ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ وَابْنُ عَسَاکِرَ.
أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 1 / 78، الرقم : 109، وابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 39 / 532، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 95، وابن عبد البر في الاستيعاب، 3 / 1047، وابن سعد في الطبقات الکبري، 3 / 77، والمزي في تهذيب الکمال، 19 / 457، والعسقلاني في تلخيص الحبير، 2 / 145.
’’حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ سے ایک طویل روایت میں مروی ہے فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا، اور دروازے پر ہی ان کا سر مبارک پکار رہا تھا : مجھے دفن کرو، مجھے دفن کرو چنانچہ ان کے ساتھی ان کی نعش مبارک کو باغِ کوکب میں لے گئے جہاں انہوں نے آپ کی تدفین کی۔‘‘
عَنْ مَالِکٍ رضي الله عنه قَالَ : وَکَانَ عُثْمَانُ رضي الله عنه يَمُرُّ بِحَشِّ کَوْکَبٍ فَيَقُوْلُ لَيُدْفَنُ رَجُلٌ صَالِحٌ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ وَابْنُ عَسَاکِرَ.
أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 1 / 78، الرقم : 109، وابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 39 / 532، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 95، وابن عبدالبر في الاستيعاب، 3 / 1047، وابن سعد في الطبقات الکبري، 3 / 77، والمزي في تهذيب الکمال، 19 / 457.
’’حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ باغِ کوکب کے پاس سے گذرتے تو فرماتے کہ یہاں ایک نیک انسان دفن کیا جائے گا (چنانچہ وہ خود اسی جگہ دفن کیے گئے)۔‘‘
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنهما قَالَ : إِنَّ عُثْمَانَ رضي الله عنه أَصْبَحَ فَحَدَّثَ فَقَالَ : إِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم فِي الْمَنَامِ اللَّيْلَةَ فَقَالَ : يَا عُثْمَانُ أَفْطِرْ عِنْدَنَا فَأَصْبَحَ عُثْمَانُ رضي الله عنه صَائِمًا فَقُتِلَ مِنْ يَوْمِهِ. رَوَاهُ الْحَاکِمُ وَابْنُ أَبِي شَيْبَةَ.
وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِسْنَادِ.
782 / 38. وفي رواية : عَنِ امْرَأَةِ عُثْمَانَ قَالَتْ : قَالَ : رَأَيْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رضي اﷲ عنهما قَالُوْا : إِنَّکَ تُفْطِرُ عِنْدَنَا اللَّيْلَةَ.
رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ سَعْدٍ.
أخرجه الحاکم في المستدرک، 3 / 110، الرقم : 4554، وابن أبي شيبة في المصنف، 6 / 181، الرقم : 30510 - 30511 : 7 / 442، الرقم : 37085، والهيثمي في مجمع الزوائد، 7 / 232، وابن سعد في الطبقات الکبري، 3 / 74، وابن حيان في طبقات المحدثين بأصبهان، 2 / 298، الرقم : 182، وابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 39، 384.
’’حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے (اپنی شہادت کے) دن صبح ہوئی تو فرمایا : میں نے رات کو دیکھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے عثمان! آج کا روزہ تم ہمارے پاس افطار کرو گے۔ سو اس دن حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے روزہ رکھا اور اسی دن انہیں شہید کر دیا گیا۔‘‘
’’ایک روایت میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ سے مروی ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا : میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر اور عمر رضی اﷲ عنہما کو دیکھا وہ سب مجھے کہہ رہے تھے : (اے عثمان!) آج رات تمہاری افطاری ہمارے ساتھ ہے۔‘‘
عَنْ سُلَيْمَانَ ابْنِ يَسَارِ رضي الله عنه أَنَّ جَهْجَاهَ الْغَفَارِيَّ أَخَذَ عَصَا عُثْمَانَ الَّتِي يَتَخَصَّرُ بِهَا فَکَسَرَهَا عَلَي رَکْبَتِهِ فَوَقَعَتْ فِي رَکْبَتِهِ الآکِلَةُ. رَوَاهُ ابْنُ عَسَاکِرَ وَاللَّالْکَائِيُّ.
أخرجه ابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 39 / 329، واللالکائي في کرامات الأولياء، 1 / 124، الرقم : 70، وابن عبد البر في الاستيعاب، 1 / 269، والرازي في التفسير الکبير، 21 / 88.
’’حضرت سلیمان بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کہ جھجاہ الغفاری نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا عصا جس پر ٹیک لگائے تھے اپنے گھٹنے پر رکھ کر(گستاخی کے ساتھ) توڑ دیا تو اس کے گھٹنے پر پھوڑا نکل آیا۔‘‘
0 comments:
Post a Comment