Saturday, 21 April 2018

’’خوارج دین سے خارج ہوں گے‘‘

1۔ امام بخاری سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمای :

يَمْرُقُوْنَ مِنَ الدِّيْنِ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ.

1. بخاری، الصحيح، کتاب استتابة المرتدين والمعاندين وقتالهم، باب قتل الخوارج والملحدين بعد إقامة الحجة عليهم، 6 : 2539، رقم : 6531
2. مسلم، الصحيح، کتاب الزکاة، باب التحريض علی قتل الخوارج، 2 : 746، رقم : 1066
3. نسائي، السنن، کتاب تحريم الدم، باب من شهر سيفه ثم وضعه في الناس، 7 : 119، رقم : 4102
4. ابن ماجه، السنن، المقدمة، باب في ذکر الخوارج، 1 : 59، رقم : 168
5. أحمد بن حنبل، المسند، 1 : 81، 113، 131، رقم : 616، 912، 1086


’’خوارج دین سے یوں خارج ہوں گے جیسے تیر شکار سے خارج ہو جاتا ہے۔‘‘

2۔ سنن ترمذی میں حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

يَمْرُقُوْنَ مِنَ الِإسْلَامِ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ.

ترمذی، السنن، کتاب الفتن، باب في صفة المارقة، 4 : 481، رقم : 2188

امام ترمذی نے السنن میں اس حدیث کو بیان کرنے کے بعد فرمایا : یہ روایت حضرت علی، حضرت ابو سعید اور حضرت ابو
 ذر رضی اللہ عنہم سے بھی مروی ہے اور یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
’’خوارج دین سے یوں خارج ہوں گے جیسے تیر شکار سے خارج ہو جاتا ہے۔‘‘

علامہ بدر الدین العینی مذکورہ بالا احادیث کی شرح میں لکھتے ہیں :

قوله صلی الله عليه وآله وسلم : ’’يمرقون من الدين‘‘ من المروق وهو الخروج. يقال : مرق من الدين مروقاً خرج منه ببدعته وضلالته. وفي رواية سويد بن غفلة عند النسائي والطبري : يمرقون من الإسلام، وفي رواية للنسائي : يمرقون من الحق.

بدر الدين عينی، عمدة القاری، 16 : 209

’’آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے : ’’وہ دین سے خارج ہو جائیں گے۔‘‘ یمرقون کا لفظ مروق سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے : باغی ہونا؛ خارج ہوجانا۔ جس طرح کہا جاتا ہے : وہ اپنی بدعت و ضلالت کے سبب دین سے خارج ہو گیا۔ 

حضرت سوید بن غفلہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں امام نسائی اور امام طبری سے یہ الفاظ مروی ہیں : وہ اسلام سے خارج
 ہو جائیں گے۔ امام نسائی کی ایک روایت کے الفاظ ہیں : وہ حق سے خارج ہو جائیں گے۔‘‘

علامہ انور شاہ کشمیری مروق کی شرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں :

المروق هو الخروج من حيث لا يدري.

شبير احمد عثمانی، فتح الملهم، 5 : 168

’’مروق سے مراد ایسا خروج ہے جس میں کوئی پختہ سوچ سمجھ شامل نہ ہو (یعنی جدھر منہ اٹھایا چل پڑے)۔‘‘
اِس مضمون پر مشتمل درجنوں احادیث صحاحِ ستہ میں وارد ہوئی ہیں

Akhlaq ahmed khan

Author & Editor

Has laoreet percipitur ad. Vide interesset in mei, no his legimus verterem. Et nostrum imperdiet appellantur usu, mnesarchum referrentur id vim.

0 comments:

Post a Comment